عجب خمار تری یاد کی شراب میں ہے
عجب خمار تری یاد کی شراب میں ہے
کہ یہ قرار بھی اب حد اضطراب میں ہے
بگڑتی بنتی ہے شب بھر وہ دیدہ و دل میں
جو ایک شکل دل و دیدۂ خراب میں ہے
وہ ابر تھا کہ نکل ہی نہیں سکی تھی وہ کل
جو دھوپ پھیلی ہوئی آج میرے خواب میں ہے
بچا کے رکھتا ہے ہر جمع و خرچ سے مجھ کو
وہ ایک دستدعا جو مرے حساب میں ہے
کسے بتائیں محبت ہے جو ہے پیش نظر
کسے دکھائیں جو وحشت ابھی حجاب میں ہے
کسے بتائیے وہ بات جو ہوئی بھی نہیں
کسے دکھائیے وہ لہر جو سراب میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.