عجب مرحلوں سے گزارا گیا میں
عجب مرحلوں سے گزارا گیا میں
پھر اس خاک داں پر اتارا گیا میں
ضرورت نہیں تھا میں دن بھر کسی کی
جہاں شام آئی پکارا گیا میں
خبر ہی نہیں تھی سفر ہے کہاں تک
جہاں تک گیا وہ ستارہ گیا میں
محبت نہیں میں تماشا تھا جیسے
گلی سے تری یوں گزارا گیا میں
میں درویش تھا اور نہ عاشق مگر دل
ترے سنگ بے موت مارا گیا میں
مجھے تو طلب تھی محبت کی خاورؔ
مگر تہمتوں سے سنوارا گیا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.