عجب موجودگی ہے جو کمی پر مشتمل ہے
عجب موجودگی ہے جو کمی پر مشتمل ہے
کسی کا شور میری خامشی پر مشتمل ہے
اندھیری صبح ویراں رات یا شام فسردہ
مرا ہر لمحہ ان میں سے کسی پر مشتمل ہے
نہیں مل پاتی کوئی بھی ہنسی میری ہنسی میں
یہ واحد رنج ہے جو رنج ہی پر مشتمل ہے
چمک اٹھتا ہے اک بھولا ہوا چہرہ اچانک
نہ جانے تیرگی کس روشنی پر مشتمل ہے
سراب خواب دیکھوں یا اڑاؤں خاک اپنی
یہ صحرا اک مکاں اور اک گلی پر مشتمل ہے
ورق کھلتے ہی کتنی تتلیاں اڑتی ہیں شارقؔ
اگرچہ باغ اک سوکھی کلی پر مشتمل ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.