عجب مشکل کہ دل کا حال ایسا ہو گیا ہے
عجب مشکل کہ دل کا حال ایسا ہو گیا ہے
سبھی اب پوچھتے ہیں مجھ سے یہ کیا ہو گیا ہے
میں یہ سمجھا کہ غم کا اب مداوا ہو گیا ہے
کریدا زخم تو یہ اور تازہ ہو گیا ہے
کبھی فرصت ملے تو خود سے میں باتیں کروں گا
مجھے خود سے ملے بھی تو زمانہ ہو گیا ہے
مگر اب سوچتا ہوں توڑ دوں سارے مراسم
مگر دل بھی ترے غم سے شناسا ہو گیا ہے
مری برباد ہستی کا نظارہ دیکھنے کو
وو آئے اور غم میں پھر اضافہ ہو گیا ہے
اسی دریا میں اب خود کو ڈبونا چاہتا ہوں
کہ اس دل کا تلاطم میں کنارے ہو گیا ہے
چلو بھی قلبؔ اب تم دوسرا دیکھو ٹھکانا
کہ اس بستی میں اپنا سب پرایا ہو گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.