عجب نہیں جو یہ منظر بھی سامنے آئے
عجب نہیں جو یہ منظر بھی سامنے آئے
قدم جہاں بھی رکھیں ہم زمیں نکل جائے
یہ کیا مقام ہے جب بھی نظر اٹھاتا ہوں
بلندیوں کا عجب سلسلہ نظر آئے
اجاڑ دیکھ کے بستی کو دل اداس ہوا
کھڑے تھے جھنڈ کھجوروں کے بال بکھرائے
مری نگاہ میں اک رنگ اب بھی باقی ہے
میں چاہتا ہوں کہ وہ بھی کبھی بکھر جائے
- کتاب : سکوت دشت (Pg. 85)
- Author : اقبال انجم
- مطبع : ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس دہلی۔6 (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.