Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجب نہیں کہ برس جائے ابر چھائے بغیر

سعید شارق

عجب نہیں کہ برس جائے ابر چھائے بغیر

سعید شارق

MORE BYسعید شارق

    عجب نہیں کہ برس جائے ابر چھائے بغیر

    رلا بھی سکتا ہوں تجھ کو میں یاد آئے بغیر

    کہانی سنتے ہوئے لوگ راکھ ہوتے گئے

    الاؤ جلتا رہا لکڑیاں جلائے بغیر

    وہ شخص بھی مجھے بالکل کہاں بدل پایا

    نئی حویلی بنائی کھنڈر کو ڈھائے بغیر

    کوئی اداس مکاں تنگ پڑنے لگتا ہے

    سو اب گلی سے گزرتا ہوں گنگنائے بغیر

    یہ اب کھلا کہ میں سایہ ہوں اور کچھ بھی نہیں

    گزر گیا ہے وہ آخر مجھے ہٹائے بغیر

    نہ جانے کس لیے رہ رہ کے ہاتھ ملتا ہوں

    کچھ اور پائے بغیر اور کچھ گنوائے بغیر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے