عجب نصیب کہ جب میری شہرتیں نہ رہیں
عجب نصیب کہ جب میری شہرتیں نہ رہیں
مرے غنیم کو مجھ سے شکایتیں نہ رہیں
جسے کوئی نہ پڑھے آج وہ کتاب ہوں میں
مرے نصاب میں پچھلی صداقتیں نہ رہیں
میں اپنے ذہن کو چھوڑ آیا برف زاروں میں
قلم اٹھانے کی اب مجھ میں ہمتیں نہ رہیں
گزرتا وقت بتائے گا کون مخلص ہے
اسی لئے مجھے تم سے ندامتیں نہ رہیں
عجیب شخص ہوں منزل کو دیکھ کر حسنینؔ
تڑپ اٹھا ہوں کہ اب کیوں مسافتیں نہ رہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.