Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجب صحرا بدن پر آب کا ابہام رکھا ہے

حکیم منظور

عجب صحرا بدن پر آب کا ابہام رکھا ہے

حکیم منظور

MORE BYحکیم منظور

    عجب صحرا بدن پر آب کا ابہام رکھا ہے

    یہ کس نے اس سمندر کا سمندر نام رکھا ہے

    وہی اک دن شہادت دے گا میری بے گناہی کی

    وہ جس نے قتل گل کا میرے سر الزام رکھا ہے

    میں تم سے پوچھتا ہوں جھیل ڈل کی بے زباں موجو

    تہہ دامن چھپا کر تم نے کیا پیغام رکھا ہے

    کبھی بادل میرے آنگن اترتا پوچھتا میں بھی

    کہستاں پر برسنا کس نے تیرا کام رکھا ہے

    رہا ہوگا وہ کتنا دل غنی دست سخی جس نے

    جنوں کی مملکت کا ایک پتھر دام رکھا ہے

    یہی نا پھول سے بچھڑے تو آوارہ ہوں صحرا میں

    کہوں کیا کس نے خوشبوؤں کا یہ انجام رکھا ہے

    مجھے منظور وہ اقدار بھی رد سب کریں جن کو

    کسی نے سوچ کر منظورؔ میرا نام رکھا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Sher-e-Aasman (Pg. 67)
    • Author : Maktaba aariz
    • مطبع : Maktaba aariz

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے