عجب سودائے وحشت ہے دل خود سر میں رہتا ہے
عجب سودائے وحشت ہے دل خود سر میں رہتا ہے
یہ کیسی چھب کا مالک ہے یہ کیسے گھر میں رہتا ہے
اسی کے دم قدم سے ہے جہان دید و نظارا
کہیں آنکھوں میں بستا ہے کہیں منظر میں رہتا ہے
نہال خشک میں اب تک وہ سوکھا زرد سا پتا
برہنہ لگتا ہے لیکن لباس زر میں رہتا ہے
مری آنکھوں سے لے کر تیرے چہرے تک ستارے ہیں
کہ جو گردش میں آ جائے اسی محور میں رہتا ہے
میں اپنے عکس کو رم خوردگی سے باز کیا رکھوں
غزال آئنہ خانہ کسی کے ڈر میں رہتا ہے
مجھے تو گور گریہ میں سلا دیتے ہیں گھر والے
مگر احساس بیداری مرے بستر میں رہتا ہے
- کتاب : Ishq Abaab (Pg. 109)
- Author : Abbas Tabish
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.