عجب طرح سے انا کا خطہ کٹاؤ پر تھا
عجب طرح سے انا کا خطہ کٹاؤ پر تھا
رکا تھا دریا مگر کنارا بہاؤ پر تھا
شکست میں زر کے ساتھ دیوار و در چلے تھے
جواری اب کے بھی جیت خواہش کے داؤ پر تھا
وہاں وہاں باد تند کے بھی گروہ پہنچے
جہاں جہاں سرکشوں کا لشکر پڑاؤ پر تھا
یہ کس کے سینے میں دھوپ نیزے گڑو رہی تھی
وہ برف راتوں میں جسم کس کا الاؤ پر تھا
تمام شہروں کے وسط ناموس منڈیاں تھیں
انا کا معیار سب کے نزدیک بھاؤ پر تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.