Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجب تھیں منزلیں جن سے گزار کر لائی

یاور وارثی

عجب تھیں منزلیں جن سے گزار کر لائی

یاور وارثی

MORE BYیاور وارثی

    عجب تھیں منزلیں جن سے گزار کر لائی

    ہوا ہی بام سے مجھ کو اتار کر لائی

    مری سرشت کی ضد نے دکھایا رنگ اپنا

    خزاں کی موج کو موج بہار کر لائی

    نگاہ پھاند گئی باغ دل کا دروازہ

    ثمر بھی شاخ توجہ سے پار کر لائی

    کنارے آ تو گیا میں مگر حیات مری

    ہر اک صلیب سے مجھ کو گزار کر لائی

    خیال خشک نے سیراب ہونا چاہا تو

    یہ آنکھ جمع کئی آبشار کر لائی

    مہہ‌ و نجوم نے کوشش بہت کی روکنے کی

    فلک سے مجھ کو مری خو اتار کر لائی

    بکھیرتے رہے ہم اور ہوا کی زندہ دلی

    جب آئی جمع ہمارا غبار کر لائی

    میں جس کو چاہتا تھا یہ پرندہ وہ تو نہیں

    یہ کس کو میری تمنا شکار کر لائی

    حریص ساعت خوش دیدہ تھی سو میرے لیے

    گل فسردہ کو یاورؔ سنوار کر لائی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے