عجب الجھن ہے جو سمجھا نہیں ہوں
عجب الجھن ہے جو سمجھا نہیں ہوں
جہاں ہوتا ہوں میں ہوتا نہیں ہوں
حقارت سے مجھے کیوں دیکھتا ہے
بتا کیا میں ترے جیسا نہیں ہوں
وہ میری بات جب سنتا نہیں ہے
جو میرے دل میں ہے کہتا نہیں ہوں
تعلق توڑتا ہوں دشمنوں سے
کبھی یاروں سے میں لڑتا نہیں ہوں
جہاں عزت نہیں ملتی ہے مجھ کو
وہاں پر میں کبھی جاتا نہیں ہوں
روانی میں مجھے رہنا پڑے گا
میں دریا ہوں کوئی صحرا نہیں ہوں
بھڑکتا ہوں میں اپنی لو سے گوہرؔ
کسی کی آگ سے جلتا نہیں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.