اجل بھی ساتھ تھی ہر لمحہ زندگی کی طرح
اجل بھی ساتھ تھی ہر لمحہ زندگی کی طرح
تمہارے عہد میں جینا تھا خودکشی کی طرح
اندھیری رات میں جنگل کی خامشی کی طرح
یہ کون پاس سے گزرا ہے آپ ہی کی طرح
چمن کو سیکڑوں پیراہن بہار ملے
مگر کھلا نہ کوئی زخم دل کلی کی طرح
نہ اعتماد کرم ہے نہ اعتبار وفا
ہے دوستی بھی زمانے کی دشمنی کی طرح
کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جن کو اس زمانے میں
کراہیں ہوتی ہیں محسوس نغمگی کی طرح
نہ ہم خیال ہے کوئی نہ آشنا میرا
میں اپنے شہر میں پھرتا ہوں اجنبی کی طرح
سناؤں کس کو غم دل کی داستاں عظمتؔ
ملا نہ دشمن جاں کوئی آدمی کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.