اجل کی لہر اٹھائے ہوئے جہازوں میں
اجل کی لہر اٹھائے ہوئے جہازوں میں
عجیب حبس تھا آئے ہوئے جہازوں میں
عدم وجود پگھل کر سبھی برابر ہے
کرن کی لو سے چلائے ہوئے جہازوں میں
ہر ایک چیز مسلسل مگن ہے موشن میں
جمود توڑ کے آئے ہوئے جہازوں میں
شعور سمت ہے پرواز کا سلیقہ بھی
حویلیوں میں بنائے ہوئے جہازوں میں
نظام زندگی کی مختلف کلوننگ تھی
بلیک ہول سے آئے ہوئے جہازوں میں
زمینی مسئلوں سے بے خبر سوار ہوئے
ہم اپنے ہاتھ اٹھائے ہوئے جہازوں میں
بس اتنا حکم تھا ہم نے اناج بھرنا ہے
فلک کی سمت سے آئے ہوئے جہازوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.