عجیب چال کوئی تیر چل گئے اپنے
عدو کو اس کے لگے ہیں مجھے مرے اپنے
کوئی سمجھتا نہیں ہے مرے مسائل کو
بتا رہے ہیں سبھی مجھ کو تجربے اپنے
تو کر ضرور جدائی کو عکس بند مگر
میں پہلے یاد تو کر لوں مکالمے اپنے
میں تا حیات محبت کا اب نہیں قائل
ہر ایک عمر کے ہوتے ہیں مسئلے اپنے
کوئی مجھے نہ بتائے وہ اب نہیں میرا
مجھے عزیز بہت ہیں مغالطے اپنے
کسے ہے تھوڑی محبت کسے زیادہ ہے
تمہیں بھی یاد ہیں کیا وہ مقابلے اپنے
میں خود سکھاتا ہوں اوروں کو گر محبت کے
تم اپنے پاس رکھو دوست مشورے اپنے
کبھی کبھی تو یہ لگتا ہے کوئی دریا ہوں
میں جس طرح سے بدلتا ہوں راستے اپنے
وہ جن کے دکھ کا مداوا کوئی نہیں ہوتا
وہ سب میں بانٹتے رہتے ہیں عارضے اپنے
میں پیچھے چھوڑ چکا ہوں عدم کی حد کو بھی
یہاں سے آگے ہیں آسان مرحلے اپنے
جو دے رہے ہیں مجھے آنے والے کل کی خبر
ذرا بنا کے دکھائیں تو زائچے اپنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.