عجیب چیز ہے دل آدمی کے سینے میں
عجیب چیز ہے دل آدمی کے سینے میں
ہے کائنات کا ہر راز اس دفینے میں
نہ الجھنیں ہوں نہ دشواریاں ہوں جینے میں
ابھی ہے زندگی اتنی کہاں قرینے میں
تلاش شرط سبھی کچھ تمہاری ذات میں ہے
ملیں گے گوہر نایاب اس خزینے میں
خرد کا ضابطۂ زیست کچھ نہ کام آیا
جنوں سے آ تو گئی زندگی قرینے میں
قفس میں رہ کے بھی غم تھا قفس میں چھپ کے بھی غم
بڑی عجیب سی دشواریاں ہیں جینے میں
یہی تو شکوہ جنوں کو رہا کہ اہل خرد
لہو کا رنگ نہیں دیکھتے پسینے میں
ہے زیست تنگ مگر موت سے گریزاں ہیں
خدا ہی جانے ہے کتنی مٹھاس جینے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.