Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجیب دھند ہے آنکھوں کو سوجھتا بھی نہیں

صدیق مجیبی

عجیب دھند ہے آنکھوں کو سوجھتا بھی نہیں

صدیق مجیبی

MORE BYصدیق مجیبی

    عجیب دھند ہے آنکھوں کو سوجھتا بھی نہیں

    ابھی تو دن کا ورق ٹھیک سے جلا بھی نہیں

    یہ کس حصار میں سانسوں نے کس دیا ہے مجھے

    یہ کیسا گھر ہے نکلنے کا راستہ بھی نہیں

    یہ کیسا دکھ ہے جو روتا ہے سسکیاں لے کر

    کھنڈر میں کون ہے روپوش بولتا بھی نہیں

    عجیب درد کا رشتہ ہے اک عذاب ہے یہ

    جسے بھلا دیا میں نے وہ بھولتا بھی نہیں

    مجھے بھی دیکھ مرے حوصلے بھی دیکھ ذرا

    مرا تو کوئی نہیں تو نہیں خدا بھی نہیں

    ہر ایک شب کوئی پلکوں کو آ کے سیتا ہے

    وہ میرا کون ہے پوچھوں تو بولتا بھی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے