عجیب دھند ہے آنکھوں کو سوجھتا بھی نہیں
عجیب دھند ہے آنکھوں کو سوجھتا بھی نہیں
ابھی تو دن کا ورق ٹھیک سے جلا بھی نہیں
یہ کس حصار میں سانسوں نے کس دیا ہے مجھے
یہ کیسا گھر ہے نکلنے کا راستہ بھی نہیں
یہ کیسا دکھ ہے جو روتا ہے سسکیاں لے کر
کھنڈر میں کون ہے روپوش بولتا بھی نہیں
عجیب درد کا رشتہ ہے اک عذاب ہے یہ
جسے بھلا دیا میں نے وہ بھولتا بھی نہیں
مجھے بھی دیکھ مرے حوصلے بھی دیکھ ذرا
مرا تو کوئی نہیں تو نہیں خدا بھی نہیں
ہر ایک شب کوئی پلکوں کو آ کے سیتا ہے
وہ میرا کون ہے پوچھوں تو بولتا بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.