Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجیب حالت ہے جسم و جاں کی ہزار پہلو بدل رہا ہوں

عزم شاکری

عجیب حالت ہے جسم و جاں کی ہزار پہلو بدل رہا ہوں

عزم شاکری

MORE BYعزم شاکری

    عجیب حالت ہے جسم و جاں کی ہزار پہلو بدل رہا ہوں

    وہ میرے اندر اتر گیا ہے میں خود سے باہر نکل رہا ہوں

    بہت سے لوگوں میں پاؤں ہو کر بھی چلنے پھرنے کا دم نہیں ہے

    مرے خدا کا کرم ہے مجھ پر میں اپنے پیروں سے چل رہا ہوں

    میں کتنے اشعار لکھ کے کاغذ پہ پھاڑ دیتا ہوں بے خودی میں

    مجھے پتہ ہے میں اژدہا بن کے اپنے بچے نگل رہا ہوں

    وہ تیز آندھی جو گرد اڑاتی ہوئی گئی ہے تبھی سے یارو

    گلی کے نکڑ پہ بیٹھا بیٹھا میں اپنی آنکھیں مسل رہا ہوں

    ابھی تو آغاز ہے سفر کا ابھی اندھیرے بہت ملیں گے

    تم اپنی شمعیں بچا کے رکھو چراغ بن کر میں جل رہا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : Mehrab-e-ishq (Pg. 56)
    • Author : Azm Shakrii
    • مطبع : Lamhe Lamhe Publications

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے