Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجیب خواب تھا ہم باغ میں کھڑے ہوئے تھے

جبار واصف

عجیب خواب تھا ہم باغ میں کھڑے ہوئے تھے

جبار واصف

MORE BYجبار واصف

    عجیب خواب تھا ہم باغ میں کھڑے ہوئے تھے

    ہمارے سامنے پھولوں کے سر پڑے ہوئے تھے

    برہنہ تتلیاں رقصاں تھیں عریاں شاخوں پر

    زمیں میں سارے شجر شرم سے گڑے ہوئے تھے

    تمام پات تھے نیلے بزرگ برگد کے

    اسی کو ڈسنے سے سانپوں کے پھن بڑے ہوئے تھے

    ضعیف پیڑ تھے بوڑھی ہوا سے شرمندہ

    جواں پرندے کسی بات پر اڑے ہوئے تھے

    نہ کوئی نغمۂ بلبل نہ کوئی نغمۂ گل

    خدائے صبح سے سب خوش گلو لڑے ہوئے تھے

    وہیں پہ سامنے واصفؔ تھا ایک قبرستاں

    جہاں یہاں وہاں سب نامور سڑے ہوئے تھے

    پھر ایک قبر ہوئی شق تو اس میں تھے دو دل

    اور ان دلوں میں محبت کے نگ جڑے ہوئے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے