Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجیب خواہش ہے شہر والوں سے چھپ چھپا کر کتاب لکھوں

نوشی گیلانی

عجیب خواہش ہے شہر والوں سے چھپ چھپا کر کتاب لکھوں

نوشی گیلانی

MORE BYنوشی گیلانی

    عجیب خواہش ہے شہر والوں سے چھپ چھپا کر کتاب لکھوں

    تمہارے نام اپنی زندگی کی کتاب کا انتساب لکھوں

    وہ لمحہ کتنا عجیب تھا جب ہماری آنکھیں گلے ملی تھیں

    میں کس طرح اب محبتوں کی شکستگی کے عذاب لکھوں

    تمہی نے میرے اجاڑ رستوں پہ خواہشوں کے دیے جلائے

    تمہی نے چاہا تھا خشک ہونٹوں سے چاہتوں کے گلاب لکھوں

    کبھی وہ دن تھے کہ نیند آنکھوں کی سرحدوں سے پرے پرے تھی

    مگر میں اب جب بھی سونا چاہوں تمہاری یادوں کے خواب لکھوں

    میں تنہا لڑکی دیار شب میں جلاؤں سچ کے دیئے کہاں تک

    سیاہ کاروں کی سلطنت میں میں کس طرح آفتاب لکھوں

    قیادتوں کے جنوں میں جن کے قدم لہو سے رنگے ہوئے ہیں

    یہ میرے بس میں نہیں ہے لوگو کہ ان کو عزت مآب لکھوں

    یہی بہت ہے کہ ان لبوں کو صدا سے محروم کر کے رکھ دوں

    مگر یہ کیسی مصالحت ہے سمندروں کو سراب لکھوں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نوشی گیلانی

    نوشی گیلانی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے