عجیب لطف محبت کی داستان میں ہے
وفا کا تذکرہ دنیا کی ہر زبان میں ہے
نہ وہ زمیں پہ کہیں ہے نہ آسمان میں ہے
پرندہ اس لیے محفوظ ہے اڑان میں ہے
نشاط سایہ نے معذور کر دیا اس کو
وہ کیسے دھوپ میں نکلے جو سائبان میں ہے
نصیب دیکھیے مالک تو ہو گیا بے گھر
کرایہ دار ابھی تک اسی مکان میں ہے
خلوص و مہر و وفا کی نہیں کوئی قیمت
وہ مال بکتا نہیں جو مری دوکان میں ہے
فلاں کی بات فلاں نے سنی فلاں سے کہی
بس اتنی بات پہ ہنگامہ خاندان میں ہے
ظفرؔ بتا تو سہی کیوں ہے اتنی بے خبری
دماغ کون سے دل کون سے جہان میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.