Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجیب رات تھی وہ رات میں نہیں آیا

اسامہ امیر

عجیب رات تھی وہ رات میں نہیں آیا

اسامہ امیر

MORE BYاسامہ امیر

    عجیب رات تھی وہ رات میں نہیں آیا

    کہ میرے خواب طلسمات میں نہیں آیا

    کھلے کواڑ مرے گھر کے بین کرتے رہے

    کوئی بھی ہاتھ مرے ہاتھ میں نہیں آیا

    وہ اس لیے ہی تو آیا تھا پھول کھل جائیں

    پھر اس کے بعد وہ باغات میں نہیں آیا

    گنہ معاف میں اس کو خدا بنا بیٹھا

    خدا خیال ملاقات میں نہیں آیا

    میں چاہتا تھا اسے چھو کے دیکھ لوں لیکن

    وہ آسمان مرے ہاتھ میں نہیں آیا

    فرات تو نے بہتر کی تشنگی دیکھی

    تو پھر بھی خیمۂ سادات میں نہیں آیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے