Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجیب رنگ عجب حال میں پڑے ہوئے ہیں

دلاور علی آزر

عجیب رنگ عجب حال میں پڑے ہوئے ہیں

دلاور علی آزر

MORE BYدلاور علی آزر

    عجیب رنگ عجب حال میں پڑے ہوئے ہیں

    ہم اپنے عہد کی پاتال میں پڑے ہوئے ہیں

    سخن سرائی کوئی سہل کام تھوڑی ہے

    یہ لوگ کس لیے جنجال میں پڑے ہوئے ہیں

    اٹھا کے ہاتھ پہ دنیا کو دیکھ سکتا ہوں

    سبھی نظارے بس اک تھال میں پڑے ہوئے ہیں

    جہاں بھی چاہوں میں منظر اٹھا کے لے جاؤں

    کہ خواب دیدۂ اموال میں پڑے ہوئے ہیں

    میں شام ہوتے ہی گردوں پہ ڈال آتا ہوں

    ستارے لپٹی ہوئی شال میں پڑے ہوئے ہیں

    وہ تو کہ اپنے تئیں کر چکا ہمیں تکمیل

    یہ ہم کہ فکر خد و خال میں پڑے ہوئے ہیں

    اسی لیے یہ وطن چھوڑ کر نہیں جاتے

    کہ ہم تصور اقبالؔ میں پڑے ہوئے ہیں

    ثواب ہی تو نہیں جن کا پھل ملے گا مجھے

    گناہ بھی مرے اعمال میں پڑے ہوئے ہیں

    تمام عکس مری دسترس میں ہیں آزرؔ

    یہ آئنے مری تمثال میں پڑے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے