عجیب رنگ ترے حسن کا لگاؤ میں تھا
عجیب رنگ ترے حسن کا لگاؤ میں تھا
گلاب جیسے کڑی دھوپ کے الاؤ میں تھا
ہے جس کی یاد مری فرد جرم کی سرخی
اسی کا عکس مرے ایک ایک گھاؤ میں تھا
یہاں وہاں سے کنارے مجھے بلاتے رہے
مگر میں وقت کا دریا تھا اور بہاؤ میں تھا
عروس گل کو صبا جیسے گدگدا کے چلی
کچھ ایسا پیار کا عالم ترے سبھاؤ میں تھا
میں پر سکوں ہوں مگر میرا دل ہی جانتا ہے
جو انتشار محبت کے رکھ رکھاؤ میں تھا
غزل کے روپ میں تہذیب گا رہی تھی ندیمؔ
مرا کمال مرے فن کے اس رچاؤ میں تھا
- کتاب : Khayaabaan (Pg. 109)
- Author : Hassan Abbas Raza
- مطبع : Bazm-e-Khayaabaan-e-adab, Pakistan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.