عجیب شہر کا منظر ہے کیا کیا جائے
عجیب شہر کا منظر ہے کیا کیا جائے
ہر ایک ہاتھ میں خنجر ہے کیا کیا جائے
فضا چمن کی معطر ہے کیا کیا جائے
بڑا حسین یہ منظر ہے کیا کیا جائے
جو راہ پر تھا وہی بن گیا ہے اب رہزن
یہی تو وقت کا ہمسر ہے کیا کیا جائے
کسی کو عیش و طرب اور کسی کو در کی بھیک
یہ اپنا اپنا مقدر ہے کیا کیا جائے
صنم کدہ کا مصور بھی آج حیراں ہے
یہاں ہر آدمی آزر ہے کیا کیا جائے
اب اپنے شہر میں جینا بھی ہو گیا مشکل
یہاں ہر ایک فسوں گر ہے کیا کیا جائے
تمام عمر کٹی جس کی رہزنی میں شادؔ
وہی تو آج کا رہبر ہے کیا کیا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.