عجیب شخص ہے دھرتی پہ آسمان سا ہے
دلچسپ معلومات
(1972ء)
عجیب شخص ہے دھرتی پہ آسمان سا ہے
خدا مقام نہیں پھر بھی لا مکان سا ہے
اگے جو صبح کا سورج تو اک مشین ہے وہ
ڈھلے جو شام تو پھر جسم کی تکان سا ہے
سکوت دشت تمنا ہے اس کو جائے پناہ
نواح عارض و گیسو میں بے نشان سا ہے
برہنہ رہتا ہے شمشیر بے اماں کی طرح
ہر ایک شخص یہاں اس سے بد گمان سا ہے
اٹھا نہ پائے گا یک لمحۂ نشاط وجود
وہ اپنی تیغ نفس سے لہولہان سا ہے
نگاہ دار فلک تا فلک رہا وہ کمالؔ
اور اب زمین پہ ٹوٹی ہوئی کمان سا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.