عجیب شخص ہے مجھ کو تو وہ دوانہ لگے
عجیب شخص ہے مجھ کو تو وہ دوانہ لگے
پکارتا ہوں تو اس کو مری صدا نہ لگے
گزر رہا ہے مرے سر سے جو ہوا کی طرح
کبھی کبھی تو وہی لمحہ اک زمانہ لگے
گلی میں جس پہ ہر اک سمت سے چلے پتھر
مجھے وہ شخص کسی طرح بھی برا نہ لگے
مزاج اس نے بھی کیسا عجیب پایا ہے
ہزار چھیڑ کروں پر اسے برا نہ لگے
ہمارے پیچھے وہ چپ چاپ بیٹھا رہتا ہے
میں سوچتا ہوں مگر کچھ مجھے پتا نہ لگے
اسی خیال سے شاید ہے بند وہ کھڑکی
ٹھٹھرتی شام کی اس کو کہیں ہوا نہ لگے
سنائیں کس کو یہاں آپ بیتی اے اسلمؔ
ہمیں تو اپنی ہی ہر بات خود فسانہ لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.