Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجیب شوخئ دنیا میں جی رہا ہوں میں

سید تمجید حیدر تمجید

عجیب شوخئ دنیا میں جی رہا ہوں میں

سید تمجید حیدر تمجید

MORE BYسید تمجید حیدر تمجید

    عجیب شوخئ دنیا میں جی رہا ہوں میں

    اسی کا جام غریبانہ پی رہا ہوں میں

    تھا جا وہ بانٹ دیا اپنوں اور غیروں میں

    اب اپنی جیب کے سوراخ سی رہا ہوں میں

    جہاں تصور انسان تھک کے ہارتا ہے

    اسی محاذ عبث میں کبھی رہا ہوں میں

    کسی نے پوچھا کسی کے کسی خیال میں تھے

    کہا جواب میں میں نے کہ جی رہا ہوں میں

    کسی بھی رشتہ کی کچھ ابتدائی مدت تک

    بطور آلۂ آرائشی رہا ہوں میں

    بقول راوی‌ٔ کاشانہ ہائے جاناں کے

    کسی کی آرزوئے آخری رہا ہوں میں

    اب اس کی تند مزاجی نے یہ دھرا الزام

    کہ اس کا پیرہن آتشی رہا ہوں میں

    یہ اتصاف یہ نسبت بجا ہے اک حد تک

    سراپا پیکر آزردگی رہا ہوں میں

    کہیں کہیں میری آہوں میں اجنبیت تھی

    سو دوسروں کے لئے اجنبی رہا ہوں میں

    خبر میں لیتا ہوں تمجیدؔ اپنے آپ کی جو

    خود اپنے آپ کا اخبارچی رہا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے