Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجیب تجربہ آنکھوں کو ہونے والا تھا

فرحت احساس

عجیب تجربہ آنکھوں کو ہونے والا تھا

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    عجیب تجربہ آنکھوں کو ہونے والا تھا

    بغیر نیند میں کل رات سونے والا تھا

    تبھی وہیں مجھے اس کی ہنسی سنائی پڑی

    میں اس کی یاد میں پلکیں بھگونے والا تھا

    کسی بدن کی صدا نے بچا لیا مجھ کو

    میں ورنہ روح کے جنگل میں کھونے والا تھا

    یہ سوچ سوچ کے اب تو ہنسی سی آتی ہے

    شروع عشق میں کتنا میں رونے والا تھا

    کبھی ہوئی نہ ملاقات شہر سے میری

    میں جب بھی سو کے اٹھا شہر سونے والا تھا

    اگر یہی ہے محبت تو ہونے والی تھی

    وہ ملنے والا تھا مجھ کو میں کھونے والا تھا

    مجھے نکال دیا تعزیت کے جلسے سے

    کہ بس وہاں میں اکیلا ہی رونے والا تھا

    یہ میرا دیدۂ تر خشک ہو گیا ورنہ

    مرے لیے بھی یہاں کوئی رونے والا تھا

    اس آئنے نے اصولوں پہ ضد نہ کی ورنہ

    میں اپنے آپ کے برعکس ہونے والا تھا

    کسی نے محفل دنیا کی دھن بدل ڈالی

    زمانہ جب مرا ہم رقص ہونے والا تھا

    وہاں بس اک دل خالی تھا اور میاں احساسؔ

    نہ عشق ان کو ہوا تھا نہ ہونے والا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے