عجیب طور کے تیور دکھا گیا اک شخص
عجیب طور کے تیور دکھا گیا اک شخص
ہنسی ہنسی میں ہر اک کو رلا گیا اک شخص
ہمارے اس سے دل و جاں کے سیکڑوں رشتے
ہمیں سے صاف نگاہیں چرا گیا اک شخص
مزہ تو جب ہے کہ سارا زمانہ کہہ اٹھے
اسی کی چاہ میں خود کو مٹا گیا اک شخص
جو بجھ گیا تو ہوا اور بھی درخشندہ
چراغ ایسے لہو کے جلا گیا اک شخص
یہ اور بات کہ وہ ہم سے دور دور رہا
دل و دماغ پہ ویسے تو چھا گیا اک شخص
کچھ اس طرح سے شگفتہ حریم جاں میں ہوا
نفس نفس میں مہک سی رچا گیا اک شخص
ہمارے قرب سے جس کو گریز رہتا تھا
مثال خون رگ جاں سما گیا اک شخص
یہ اس کی عشوہ طرازی کا اک کرشمہ ہے
کہ یاد آ کے ہر اک کو بھلا گیا اک شخص
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.