Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجیب ظلم ہے صیاد کی ہوس کی طرح

کندن اراولی

عجیب ظلم ہے صیاد کی ہوس کی طرح

کندن اراولی

MORE BYکندن اراولی

    عجیب ظلم ہے صیاد کی ہوس کی طرح

    سلوک کرتا ہے مجھ سے چمن قفس کی طرح

    ہمارے دم سے ہیں محفوظ و شاد برگ و سمن

    ہمیں نہ پھینک چمن سے یوں خار و خس کی طرح

    میں اپنے واسطے امرت کہاں جٹاتا ہوں

    میں اپنے رس کے خزانے پہ ہوں مگس کی طرح

    ضرور تو ہے نمایاں ستم گری میں ضرور

    ہمارا درد بھی بڑھتا ہے تیرے جس کی طرح

    کوئی خلوص ملا کر اگر پلائے تو

    سرور چھاچھ بھی دیتی ہے سوم رس کی طرح

    کسی نے جال بچھایا ہے غور سے دیکھو

    کہ شاخ شاخ گلستاں میں ہے چکس کی طرح

    بہت عجیب کہانی ہے میرے عالم کی

    بنا صفر سے ہوں میں ایک انیک دس کی طرح

    اگر میں ہوں تو میں ہوں اور اگر گیا تو گیا

    میں معتبر نہیں نا معتبر نفس کی طرح

    نہ جانے کون سے جنگل کا جیو ہے واعظ

    شراب پیتا ہے کم بخت بوالہوس کی طرح

    یہ بزدلی کا طلسم اب تو توڑ دے کندنؔ

    کہ بانگ دیتی ہے پازیب بھی جرس کی طرح

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے