اجنبی خواہشیں سینے میں دبا بھی نہ سکوں
اجنبی خواہشیں سینے میں دبا بھی نہ سکوں
ایسے ضدی ہیں پرندے کہ اڑا بھی نہ سکوں
پھونک ڈالوں گا کسی روز میں دل کی دنیا
یہ ترا خط تو نہیں ہے کہ جلا بھی نہ سکوں
مری غیرت بھی کوئی شے ہے کہ محفل میں مجھے
اس نے اس طرح بلایا ہے کہ جا بھی نہ سکوں
پھل تو سب میرے درختوں کے پکے ہیں لیکن
اتنی کمزور ہیں شاخیں کہ ہلا بھی نہ سکوں
اک نہ اک روز کہیں ڈھونڈ ہی لوں گا تجھ کو
ٹھوکریں زہر نہیں ہیں کہ میں کھا بھی نہ سکوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.