Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اجنبی سے چہروں پر آشنا سی آنکھیں ہیں

صغری صدف

اجنبی سے چہروں پر آشنا سی آنکھیں ہیں

صغری صدف

MORE BYصغری صدف

    اجنبی سے چہروں پر آشنا سی آنکھیں ہیں

    آشنا سے چہروں پر کچھ خفا سی آنکھیں ہیں

    زرد زرد موسم سے تشنگی جھلکتی ہے

    پھول ہیں خزاؤں کے اور پیاسی آنکھیں ہیں

    پالکی بہاروں کی آنے والی ہے شاید

    نیم وا دریچوں میں آئنہ سی آنکھیں ہیں

    پھر چلا ہے دل لے کر خواب ناک راہوں پر

    میرے چار سو اب وہ رہنما سی آنکھیں ہیں

    یاد کی حسیں کرنیں جگمگائیں آنگن میں

    دل کا استعارہ تو وہ دعا سی آنکھیں ہیں

    ہونٹ خشک ہیں میرے اور قدم صدفؔ زخمی

    رات کا سفر ہے اور بے ضیا سی آنکھیں ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے