اجنبی شہر میں پہنچوں تو شناسا دیکھوں
اجنبی شہر میں پہنچوں تو شناسا دیکھوں
دوسرا کوئی نہیں بس ترا چہرہ دیکھوں
ہر طرف ایک سا منظر نظر آتا ہے مجھے
دشت و صحرا کی طرف جاؤں کہ دریا دیکھوں
اپنے چہرے کی بھی پہچان ہے مشکل اب تو
آئنہ لے کے جو دیکھوں تو بھلا کیا دیکھوں
گھر کی رونق تو اٹھا لے گیا جانے والا
کیوں نہ بکھرے ہوئے لمحوں کا اثاثہ دیکھوں
میرے اندر بھی سلگتے ہوئے لمحوں کی صدا
تیرے چہرے پہ بھی بہتا ہوا دریا دیکھوں
دل یہ کہتا ہے کسی روز تو آئے گا ضرور
یہی بہتر ہے ترا بیٹھ کے رستہ دیکھوں
مجھ کو ہر شعر تری یاد دلائے خالدؔ
اپنی غزلوں میں ترے درد کا قصہ دیکھوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.