Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اکثر اپنے در پئے آزار ہو جاتے ہیں ہم

شبنم شکیل

اکثر اپنے در پئے آزار ہو جاتے ہیں ہم

شبنم شکیل

MORE BYشبنم شکیل

    اکثر اپنے در پئے آزار ہو جاتے ہیں ہم

    سوچتے ہیں اس قدر بیمار ہو جاتے ہیں ہم

    مضطرب ٹھہرے سو شب میں دیر سے آتی ہے نیند

    صبح سے پہلے مگر بیدار ہو جاتے ہیں ہم

    نام کی خواہش ہمیں کرتی ہے سرگرم عمل

    اس عمل سے بھی مگر بیزار ہو جاتے ہیں ہم

    جھوٹا وعدہ بھی اگر کرتی ہے ملنے کا خوشی

    وقت سے پہلے بہت تیار ہو جاتے ہیں ہم

    بھول کر وہ بخش دے گر روشنی کی اک کرن

    دائمی شہرت کے دعویدار ہو جاتے ہیں ہم

    مطمئن ہونا بھی اپنے بے خبر ہونے سے ہے

    بے سکوں ہوتے ہیں جب ہشیار ہو جاتے ہیں ہم

    اک ذرا سی بات اور پھر اشک تھمتے ہی نہیں

    لہر سی اک دل میں اور سرشار ہو جاتے ہیں ہم

    مأخذ :
    • کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 22.07.2015)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے