اکثر تنہائی سے مل کر روئے ہیں
اکثر تنہائی سے مل کر روئے ہیں
ہم نے اپنے اشک آگ سے دھوئے ہیں
بہت نبھائی لین دین کی رسمیں بھی
کچھ آنسو پائے ہیں کچھ غم کھوئے ہیں
جب بھی بارش نے مٹی سے منہ موڑا
جلتے سورج نے ذرات بھگوئے ہیں
خبر جہاں ملتی ہے اپنے ہونے کی
ہم اس منزل پر بھی کھوئے کھوئے ہیں
جب خود کو پانا ہی مشکل کام ہوا
کیوں کچے دھاگے میں پھول پروئے ہیں
بال و پر پاتے ہی اڑے ہواؤں میں
ہم نے جو نزدیک کے رشتے ڈھوئے ہیں
تم کو کیا معلوم مری تنہائی نے
لفظوں میں اپنے جذبات سموئے ہیں
ہم کیا جانیں خوابوں کی نرمی کیا ہے
ہم کب خوشبو کی بانہوں میں سوئے ہیں
بہا نہ لے جائے ان کو بارش اوشاؔ
چٹانوں پر خواب وفا کے بوئے ہیں
- کتاب : Sada-e-ehsaas (Pg. 69)
- Author : Usha Bhadoriya
- مطبع : C/o Lt. CI. S. Bhadoria, MG& G Area Provost Unil Homi, Bhabha Road, Colaba Military Station, Near Navy Nagar, Colaba Mumbai-100005 (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.