Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اکیلا چھوڑ کر ہم کو گیا ہے

رضا وصفی

اکیلا چھوڑ کر ہم کو گیا ہے

رضا وصفی

MORE BYرضا وصفی

    اکیلا چھوڑ کر ہم کو گیا ہے

    تو کیا وہ بھی اکیلا ہو گیا ہے

    لہو تھک کر بدن میں سو گیا ہے

    مرا سرمایہ مٹی ہو گیا ہے

    ملا یوں تو بہت مال غنیمت

    مگر کیسے کا سکہ کھو گیا ہے

    تسلسل کہہ رہا ہے زلزلوں کا

    زمیں کا جسم بودا ہو گیا ہے

    گزر کر میری آنکھوں سے وہ سایہ

    مرے فن پر مسلط ہو گیا ہے

    سدا رہتے ہیں برگ و بار اس پر

    عجب پودا وہ دل میں بو گیا ہے

    کبھی دھڑکا ہے دل بن کر ہمارا

    کبھی آنکھوں کا آنسو ہو گیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے