Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اکیلا گھر ہے کیوں رہتے ہو کیا دیتی ہیں دیواریں

غیاث متین

اکیلا گھر ہے کیوں رہتے ہو کیا دیتی ہیں دیواریں

غیاث متین

MORE BYغیاث متین

    اکیلا گھر ہے کیوں رہتے ہو کیا دیتی ہیں دیواریں

    یہاں تو ہنسنے والوں کو رلا دیتی ہیں دیواریں

    انہیں بھی اپنی تنہائی کا جب احساس ہوتا ہے

    تو گہری نیند سے مجھ کو جگا دیتی ہیں دیواریں

    بجھے ماضی کا کھلتے حال سے رشتہ عجب دیکھا

    کھنڈر خاموش ہیں لیکن صدا دیتی ہیں دیواریں

    ہوا کے زخم سہہ کر بارشوں کی چوٹ کھا کھا کر

    چھتوں کو روزنوں کو آسرا دیتی ہیں دیواریں

    رہوں گھر میں تو میرے سر پہ چادر تان دیتی ہیں

    سفر پر جب نکلتا ہوں دعا دیتی ہیں دیواریں

    جو چلنا ہی نہ چاہے روک لیتے ہیں اسے ذرے

    بگولوں کو سفر میں راستہ دیتی ہیں دیواریں

    وہ ساری گفتگو جو بند کمروں ہی میں ہوتی ہے

    میں جب باہر سے آتا ہوں سنا دیتی ہیں دیواریں

    اترتی اور چڑھتی دھوپ کی پہچان ہے ان کو

    ابھی دن کتنا باقی ہے بتا دیتی ہیں دیواریں

    متینؔ اس چلچلاتی دھوپ میں سایہ انہی سے ہے

    میں جب بھی ٹوٹتا ہوں حوصلہ دیتی ہیں دیواریں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے