اکیلا جو رہا ہر دم کسی کا ہو نہیں سکتا
اکیلا جو رہا ہر دم کسی کا ہو نہیں سکتا
بھلے ہو مستقل گردش مگر وہ رو نہیں سکتا
حسین اتنی ہے تو ذوق نظر تو بن گیا ہوں میں
مگر دل کی کیاری میں نیا کچھ بو نہیں سکتا
سنبھل جا دل یہ کیا سپنے بنے جاتا ہے تو دن رات
ملے گا کیا تجھے وہ سوچ کر جو ہو نہیں سکتا
میں اپنی بے قراری کا تجھے عالم بتاؤں کیا
بدلتا ہوں میں کروٹ رات بھر اب سو نہیں سکتا
کہا جو کرشن نے گیتا میں رکھے گا اگر تو یاد
بھلے جتنا گھنا جنگل ہو پر تو کھو نہیں سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.