اکیلا میں ہی نہیں ہجر کی سواری میں
اکیلا میں ہی نہیں ہجر کی سواری میں
کچھ اور لوگ بھی شامل ہیں شب گزاری میں
ندی سے کہہ دو ادھر تشنگی بلا کی ہے
یہ سوکھ جائے گی صحرا کی آبیاری میں
سپاہ شام نگاہوں کو مت اٹھا لینا
علی کا شیر ہے خیموں کی پاسداری میں
کٹے درختوں کا میں احتجاج دیکھتا ہوں
سفید خون لگا ہے تمہاری آری میں
نکل کے آ جا پس پردۂ تصور سے
یہ دو چراغ بھی ہیں سوز انتظاری میں
کئی تو مٹ گئے کتنے کھنڈر بنے ہوئے ہیں
مکان اپنے مکینوں کی سوگواری میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.