Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چراغ ہوتے ہوئے تیرگی قبول کی ہے

شکیل اعظمی

چراغ ہوتے ہوئے تیرگی قبول کی ہے

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    چراغ ہوتے ہوئے تیرگی قبول کی ہے

    تمام عمر کی تعزیر ایک بھول کی ہے

    خیال آیا ہے اب راستہ بدل لیں گے

    ابھی تلک تو بہت زندگی فضول کی ہے

    خدا کرے کہ یہ پودا زمیں کا ہو جائے

    کہ آرزو مرے آنگن کو ایک پھول کی ہے

    نہ جانے کون سا لمحہ مرے قرار کا ہے

    نہ جانے کون سی ساعت ترے حصول کی ہے

    نہ جانے کون سا چہرہ مری کتاب کا ہے

    نہ جانے کون سی صورت ترے نزول کی ہے

    جنہیں خیال ہو آنکھوں کا لوٹ جائیں وہ

    اب اس کے بعد حکومت سفر میں دھول کی ہے

    یہ شہرتیں ہمیں یوں ہی نہیں ملی ہیں شکیلؔ

    غزل نے ہم سے بھی قیمت بہت وصول کی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Dhoop Dariya (Pg. 60)
    • Author : Shakeel Azmi
    • مطبع : Arshia Publications (2016)
    • اشاعت : 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے