Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اکیلی رات تھی چاروں طرف اندھیرا تھا

نسیم اجمل

اکیلی رات تھی چاروں طرف اندھیرا تھا

نسیم اجمل

MORE BYنسیم اجمل

    اکیلی رات تھی چاروں طرف اندھیرا تھا

    اور ایک پیڑ سے میرا ہی ہاتھ نکلا تھا

    عجیب دھن تھی کہ بڑھتے ہی جا رہے تھے قدم

    ہر اک طرف سے مجھے آندھیوں نے گھیرا تھا

    نظر تو آئے تھے ہم کو بھی پاؤں اٹھتے ہوئے

    پھر اس کے بعد بہت دور تک اندھیرا تھا

    بکھر رہے تھے اندھیرے ہمارے سر پہ مگر

    افق سے تا بہ افق چاندنی کا ڈیرا تھا

    میرے خیال میں آ کر نکل گیا وہ رنگ

    جو آسماں پہ ہرا اور زمیں پہ نیلا تھا

    سبھی کی انگلیاں اٹھی تھیں بس مری جانب

    نہ جانے میں نے یہ کس کا لباس پہنا تھا

    چمک رہے تھے ستارے جہاں جہاں اجملؔ

    وہیں وہیں پہ ذرا آسمان گہرا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے