عکس بھی عرصۂ حیران میں رکھا ہوا ہے
عکس بھی عرصۂ حیران میں رکھا ہوا ہے
کون یہ آئینہ رو دھیان میں رکھا ہوا ہے
شام کی شام سے سرگوشی سنی تھی اک بار
بس تبھی سے تجھے امکان میں رکھا ہوا ہے
ہاں ترے ذکر پہ اک، کاٹ سی اٹھتی ہے ابھی
ہاں ابھی دل ترے بحران میں رکھا ہوا ہے
ایک ہی آگ میں جلنا تو ضروری بھی نہیں
ہاں مگر چہرہ وہی دھیان میں رکھا ہوا ہے
رابطے اس سے سبھی توڑ کے یاد آیا ہے
آخری وعدہ تو سامان میں رکھا ہوا ہے
راس آتا ہی نہیں کوئی تعلق ناہیدؔ
دل خوش فہم مگر مان میں رکھا ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.