عکس جاناں مری نگاہ میں ہے
عکس جاناں مری نگاہ میں ہے
حسن اب عشق کی پناہ میں ہے
تنگ ہے کائنات میرے لئے
اتنی وسعت مری نگاہ میں ہے
جتنی پر کیف ہے امید کرم
اتنی ہی دل کشی گناہ میں ہے
لو نکلتی ہے ہر بن مو سے
سوز صد آہ ضبط آہ میں ہے
اپنی منزل کا حال کیا جانے
وہ مسافر ابھی جو راہ میں ہے
آہ کی ہی نہیں تو کیا معلوم
کتنی تاثیر میری آہ میں ہے
بے قراری جو تھی مرے دل میں
اب وہی آپ کی نگاہ میں ہے
دیکھتے کیا ہیں آپ حیرت سے
نقش پا آپ ہی کا ماہ میں ہے
شیخ صاحب کہاں چلے آئے
میکدہ کیا حرم کی راہ میں ہے
عدل گستر ذرا خیال رہے
آدمی تیری بارگاہ میں ہے
ساتھ دے گی تو اے خرد کب تک
تیری منزل تو میری راہ میں ہے
حسن جیسا ہے میری دنیا میں
وہ نہ انجم میں ہے نہ ماہ میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.