عکس جمال یار سے جلوہ نما ہیں ہم
عکس جمال یار سے جلوہ نما ہیں ہم
کرنوں کی طرح پھیلے ہوئے جا بہ جا ہیں ہم
ہم سے نظر ملاؤ کہ درد آشنا ہیں ہم
اس دور بے وفا میں سراپا وفا ہیں ہم
ہاتھوں کی ان لکیروں کا قصہ عجیب ہے
پڑھنے کے بعد بھی نہ سمجھ پائے کیا ہیں ہم
کس کو خبر ہے نیت واعظ کی مے کشو
کہنے کو اس نے کہہ تو دیا پارسا ہیں ہم
یارو خطا معاف ہو اس صاف گوئی کی
کہہ دے جو منہ پہ بات وہی آئینہ ہیں ہم
ہم کو تو مسکرانے کی عادت ہے کیا کریں
دنیا سمجھ رہی ہے سکوں آشنا ہیں ہم
سو بار ان کے وعدوں کو جب آزما چکے
اب تک اسی فریب میں کیوں مبتلا ہیں ہم
چمکا تمہارا حسن ہماری نگاہ سے
تم چاند کی طرح ہو تو سورج نما ہیں ہم
شاہدؔ ہمارے قتل کی مقتل میں دھوم ہے
سنتا ہے کون کس سے کہیں بے خطا ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.