عکس نیرنگئ جہاں ہیں ہم
عکس نیرنگئ جہاں ہیں ہم
ایک بے ربط داستاں ہیں ہم
کر دیا گم تری نگاہوں نے
تیری محفل میں اب کہاں ہیں ہم
حسن ظن پھر کسی سے کیا رکھیں
اپنے سایہ سے بد گماں ہیں ہم
رات دن نت نئے ہیں اندیشے
اور ان سب کے درمیاں ہیں ہم
کچھ جو ہوتے تو پھر خدا ہوتے
کچھ نہ ہو کر بھی اک جہاں ہیں ہم
یہ نہ سمجھے فریب ہستی میں
پھر عدم کی طرف رواں ہیں ہم
آ بھی جاؤ کہ پوری ہو جائے
نامکمل سی داستاں ہیں ہم
آتش شوق سرد ہے نوابؔ
تھے کبھی شعلہ اب دھواں ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.