عکس کی کہانی کا اقتباس ہم ہی تھے
عکس کی کہانی کا اقتباس ہم ہی تھے
آئنے کے باہر بھی آس پاس ہم ہی تھے
جب شعور انسانی رابطے کا پیاسا تھا
حرف و صوت علم و فن کی اساس ہم ہی تھے
فاصلوں نے لمحوں کو منتشر کیا تو پھر
اعتبار ہستی کی ایک آس ہم ہی تھے
مقتدر محبت کی شکوہ سنج محفل میں
خامشی کو اپنائے پر سپاس ہم ہی تھے
خواب کو حقیقت کا روپ کوئی کیا دیتا
منعکس تصور کا انعکاس ہم ہی تھے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 621)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.