عکس کیا دیدۂ تر میں دیکھا
عکس کیا دیدۂ تر میں دیکھا
ہم نے دریا کو بھنور میں دیکھا
سر منزل کوئی منزل نہ ملی
اک سفر اور سفر میں دیکھا
نظر آیا کبھی بازار میں گھر
کبھی رستہ کوئی گھر میں دیکھا
سرخ رو جنگ سے لوٹ آیا تھا
خوں میں لت پت جسے گھر میں دیکھا
جانے کب آ کے یہاں بیٹھے تھے
اپنا سایا بھی شجر میں دیکھا
اب بھی چپکا ہے مری آنکھوں میں
جو دھواں شمع سحر میں دیکھا
آگ کس دیس لگی ہے اب کے
پھر دھواں اپنے نگر میں دیکھا
ایک ہی جست میں ہم نے ہمدمؔ
فاصلہ دشت سے در میں دیکھا
- کتاب : Waraq-e-Saadah (Ghazals) (Pg. 62)
- Author : Hamdam Kashmiri
- مطبع : Sayed Ameen Ashraf (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.