عکس نے آئینے کا گھر چھوڑا
عکس نے آئینے کا گھر چھوڑا
ایک سودا تھا جس نے سر چھوڑا
بھاگتے منظروں نے آنکھوں میں
جسم کو صرف آنکھ بھر چھوڑا
ہر طرف روشنی سی پھیل گئی
سانپ نے جب کبھی کھنڈر چھوڑا
دھول اڑتی ہے دھوپ بیٹھی ہے
اوس نے آنسوؤں کا گھر چھوڑا
کھڑکیاں پیٹتی ہیں سر شب بھر
آخری فرد نے بھی گھر چھوڑا
کیا کرو گے نظامؔ راتوں میں
زخم کی یاد نے اگر چھوڑا
- کتاب : Rasta Ye Kahin Nahin Jata (Pg. 70)
- Author : Sheen Kaaf Nizam
- مطبع : Vagdevi Publication (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.