عکس پانی میں اگر قید کیا جا سکتا
عین ممکن تھا میں اس شخص کو اپنا سکتا
کاش کچھ دیر نہ پلکوں پہ ٹھہرتی شبنم
میں اسے صبر کا مفہوم تو سمجھا سکتا
بے سہارا کوئی ملتا ہے تو دکھ ہوتا ہے
میں بھی کیا ہوں کہ کسی کام نہیں آ سکتا
کتنی بے سود جدائی ہے کہ دکھ بھی نہ ملا
کوئی دھوکہ ہی وہ دیتا کہ میں پچھتا سکتا
روٹھنے والے کی آنکھیں بھی تو پر نم تھیں ظفرؔ
مجھ سے بے اشک بھلا کیسے رہا جا سکتا
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 13.08.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.